زر



روپیہ، پیسہ، نقدی، رقم سکّہ یا کرنسی سے مراد ایک ایسی چیز ہوتی ہے جس کے بدلے


دوسری چیز خریدی یا بیچی جا سکے۔خدمت خریدی 
یا بیچی جا سکے۔ 
(خدمت کا معاوضہ، اجرت، مزدوری، تنخواہ، فیس، کمیشن ادا کیا جا سکے۔)
کرایہ، قرض، بھتہ اور محصول دیا اور لیا جا سکے۔تحفہ، رشوت، چندہ، خیرات وغیرہ دی اور لی جا سکے۔خون بہا اور مہر ادا کیا جا سکےبچت کی جا سکے۔ یہ وہ واحد شرط ہے جو بہت کم کرنسیوں میں ممکن ہوتی ہے۔

کرنسی کو زر یا زرمبادلہ بھی کہتے ہیں۔ روپیہ کی ایجاد سے پہلے لین دین اور تجارت "چیز کے بدلے چیز"
 (یعنی بارٹر نظام) کے تحت ہوتی تھی مثلاً گندم کی کچھ بوریوں کے عوض ایک گائے خریدی جا سکتی تھی۔ 
اسی طرح خدمت کے بدلے خدمت یا کوئی چیز ادا کی جاتی تھی۔ لیکن گندم اور گائے کی صورت میں لمبی مدت کے لیے بچت ممکن نہیں ہوتی۔ اس لیے کسی دوسری کرنسی کی ضرورت موجود تھی جس میں بچت بھی آسان ہو

Post a Comment

0 Comments