یوریا اسمگل کیوں ھو رھی ھے ؟

زمین کو گندم کی بوائی کے لیے تیار کرتے ہوئے فی ایکڑ ڈی اے پی کے

 کم از کم ایک تھیلے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ فصل کے بڑھنے کے

 دوران یوریا کے 3 تھیلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

اہلکار کے مطابق ’60 فیصد ڈی اے پی درآمد کیا جاتا ہے، سال کے وسط میں

 عالمی منڈی میں ڈی اے پی اور یوریا کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہوا 

اور وفاقی اداروں سے درخواست کی گئی کہ بروقت اس صورتحال سے نمٹا جائے

 تاہم دیگر ترجیحات کی وجہ سے اس معاملے کو نظر انداز کردیا گیا‘۔

یوریا ملک میں ہی تیار کی جاتی ہے تاہم اس کی مقامی اور

 بین الاقوامی قیمتوں میں تقریباً 80 فیصد کے فرق کی وجہ سے اس کی پڑوسی

 ممالک کو اسمگلنگ شروع ہوگئی۔

مقامی منڈی میں یوریا کے ایک تھیلے کی سرکاری قیمت 

ایک ہزار 800 روپے ہے جبکہ بین الاقوامی منڈی میں یہ

 7700 

روپے

 کی فرق کے ساتھ 9 ہزار 500 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ پاکستان کی سونا یوریا اپنے معیار اور کم قیمت

 کی وجہ سے ایک عرصے سے وسط ایشیائی ممالک تک اسمگل ہو رہی ہے۔

رواں سال اس کی اسمگلنگ میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے 

جبکہ کچھ مقامی مڈل مینوں نے اس پر ناجائز منافع حاصل کرنے

 کے لیے اس کا ذخیرہ بھی کرلیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں یوریا سرپلس میں موجود تھی،

 انہوں نے یوریا تیار کرنے والوں کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں

 انہوں نے وفاقی حکومت سے اضافی یوریا برآمد کرنے اجازت طلب کی تھی۔

کسان اور ماہرین کو خدشہ ہے کہ کھاد کی قلت سے کہیں

 گندم کی فی ایکڑ پیداوار متاثر نہ ہو تاہم زراعت سے متعلق

 صوبائی ادارے صورتحال کو زیادہ سنگین تصور نہیں کرتے، 

ان کا کہنا ہے کہ دستیاب چیزوں کے درست استعمال سے کھاد

 کی کمی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیاہے کہ ملک میں یوریا کھاد

 کی مصنوعی قلت پیدا کرنے میں ملوث عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کھاد کی طلب و رسد سے متعلق جمعہ کے روزاسلام آباد میں 

ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 

یومیہ پچیس ہزار ٹن کھاد تیار کی جارہی ہے جو ملکی ضروریات کیلئے کافی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ملک میں گندم‘ گنا‘ کپاس اور مکئی کی 

ریکارڈ پیداوار ہوئی۔

وزیراعظم   نے کہا کہ حکومت کی زراعت دوست پالیسیوں

 کی وجہ سے گزشتہ مالی سال کے دوران کسانوں 

کو آٹھ سو بائیس ارب روپے کا اضافی منافع ہوا۔انہوں نے کہا کہ

 حکومت ملک میں غذائی تحفظ یقینی بنانے کی غرض سے

 گندم کی زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے کھاد کی وافر مقدار 

میں فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ربیع کی فصل کے لئے

 یوریا کھاد کی موثر انداز میں فراہمی کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔

کوئٹہ میں کارروائی کے دوران 12 ٹرک سے یوریا کھاد

 برآمد کرکے اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی ہے۔

ترجمان کسٹمز کوئٹہ کے مطابق کسٹمز نے درخشاں چیک پوسٹ

 پر کارروائی کی اور 12 ٹرکوں سے یوریا کھاد برآمد کی ہے۔

ترجمان کے مطابق ٹرکوں سے 10 کروڑ روپے مالیت کی 20 ہزار

 کلو یوریا کھاد برآمد ہوئی ہے۔

ترجمان کسٹمز کوئٹہ کے مطابق یوریا کھاد کو نائٹروفاس کی آڑ

 میں اسمگل کی جارہی تھی۔

کسٹمز حکام کے مطابق یوریا کھاد اسمگل کرنے والے

 ٹرک ڈرائیوروں کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔

 

Post a Comment

0 Comments