International reaction to the 2018 elections
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ اسے
پاکستان میں ووٹنگ سے قبل کے انتخابی عمل میں خامیوں
پر تحفظات ہیں، انتخابی مہم کے دوران میں آزادی اظہار رائے
میں رکاوٹیں ڈالی گئیں اور انتخابی مہم میں یکساں مواقع نہیں دیے گئے،
لیکن وہ نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ رکاوٹیں صاف اور شفاف انتخابات
کے لیے حکام کے بیان کردہ مقاصد کے برعکس تھیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ
امریکا یورپی مبصرین کے تحفظات سے اتفاق کرتا ہے کہ
پاکستان میں انتخابات کے لیگل فریم ورک میں مثبت تبدیلیاں کرنی چاہئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یورپی یونین کے مبصرین نے
ایک پریس کانفرنس کے دوران میں کہا تھا کہ پاکستان میں
عام انتخابات کے موقع پر آزادی اظہار پر پابندیوں اور
انتخابی مہم میں عدم مساوات نے انتخابی لیگل فریم ورک کو متاثر کیا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کالعدم تنظمیوں سے
وابستہ امیدواروں کی انتخابات میں شرکت پر بھی تشویش کا اظہار کیا،
تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اس بات پر خوشی ہے کہ پاکستانی
عوام نے انھیں مسترد کر دیا۔ ترجمان نے انتخابات میں پاکستانی
عوام کی شرکت کو بھی سراہا، ان کا کہنا تھا، ”امریکا پاکستانی ووٹرز
خصوصاً خواتین کی ہمت کو سراہتا ہے، جنہوں نے گھر سے
نکل کر ووٹ دیے اور ملک کے مستقبل کے فیصلے میں اپنا حصہ ڈالا۔“
انتخابی مہم کے دوران میں جلسوں اور ریلیوں پر ہونے
والے حملوں میں 3 امیدواروں سمیت 150 سے زائد افراد کی
شہادت اور 25 جولائی کو پولنگ کے دوران میں کوئٹہ میں
ہونے والے خودکش دھماکے پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے
ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ـ 2 ـ
0 Comments
messags