یوریا کھاد مفت مل رھی ھے ؟



وفاقی حکومت کی زراعت کے حوالے سے ناقص پالیسیوں کے باعث 

2022

کا سال زرعی مصنوعات کی قلت کا باعث بنے گا

پاکستان میں ان دنوں کسانوں کو یوریا کھاد حاصل کرنے میں دقت کا 

سامنا ہے۔ سب سے پہلے انھیں گندم کی فصل کی فکر ہے۔

 حالیہ بارشوں کے بعد کسانوں کے پاس ایک سے دو ہفتے کا

 مزید وقت ہے جس میں وہ گندم کی فصل کو یوریا کھاد دے سکتے ہیں۔

کسانوں کے مطابق اگر انھیں اس وقت ضرورت کے مطابق سستی یوریا

 کھاد میسر ہو جاتی تو رواں برس پاکستان گندم میں خود کفیل ہو سکا تھا

 تاہم ایسا ہوا نہیں۔ اب گندم کی فصل پر خود کفالت کے حوالے

 سے سوالیہ نشان موجود ہے۔

ملک میں کسان کو یوریا کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے

 مخلتف مقامات پر کسان احتجاج بھی کر رہے ہیں اور جہاں 

حکومتی نرخوں پر یوریا دستیاب ہے اسے حاصل کرنے کے لیے

 کسانوں کو دن بھر لائنوں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔

لیکن پاکستان میں یوریا بنانے والی صنعت کا کہنا ہے کہ انھوں نے تو

 یوریا ملکی ضرورت کے عین مطابق بنائی تھی یعنی پاکستان میں

 اس وقت چھ عشاریہ سات ملین ٹن یوریا بنانے کی صلاحیت موجود ہے

 جبکہ ملک میں اس کی مانگ چھ ملین ٹن سے کچھ زیادہ بتائی گئی تھی۔

تو پاکستان میں صنعت ضرورت کے مطابق کھاد پیدا کر رہی ہے

 تو ملک میں یوریا کی 

سپلائی کم اور قیمت زیادہ کیسے ہو گئی؟

بحران کی یہ صورتحال شدت اختیار کر رہی ہے کیونکہ کسان کو گندم

 کے بعد گنے اور مکئی کی فصلوں کے لیے یوریا کی ضرورت ہو گی 

اور اس میں زیادہ وقت باقی نہیں رہا۔ کسانوں کو ڈر ہے کہ ربی کے

 بعد خریف کی فصلیں بھی یوریا کے بحران سے متاثر ہو سکتی ہیں۔

 
لائن میں لگے لوگوں کو دیکھ کر ایسا لگا جیسے  یوریا کھاد مفت مل رھی ھے

بنیادی وجوہات کیا ہیں؟

پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے  بات کرتے

 ہوئے بتایا کہ صوبہ پنجاب کے جنوبی علاقوں میں حالات 

زیادہ خراب تھے جہاں یوریا کسانوں کو نہیں مل رہی۔

ان کے خیال میں حالیہ بحران کی تین بڑی وجوہات ہیں جن سے

 حکومت کو قبل از وقت خبردار کیا گیا تھا تاہم ان پر بروقت 

دھیان نہیں دیا گیا۔

ایک تو ملک میں کارخانوں کو گزشتہ چند ماہ کے دوران گیس 

کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ کھاد کی پیداوار میں دو لاکھ ٹن کے فقدان 

کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسرا عالمی منڈی میں یوریا کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ

 گئیں جس کی وجہ سے یوریا سمگل ہوئی۔

اس کے بعد یوریا کی کمی کی بڑی وجہ ذخیرہ اندوزی ہے جس کو

 روکنا حکومت کی ذمہ داری تھی۔ ان کے تخمینے کے مطابق اس کی وجہ

 سے ملک میں چار لاکھ ٹن یوریا کی کمی کا سامنا ہے۔

’اب جو تھوڑی بہت یوریا کسانوں کو مل رہی ہے یہ وہی ہے جو روزانہ کی

 بنیاد پر بن رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر استعمال ہو رہی ہے۔‘


یوریا کی سپلائی کی کمی کا بحران کیوں ہے



 

Post a Comment

0 Comments