Reason to live ؟


Reason to live 

 تمہارے خواب تمہارے جینےکی وجہ ہوتے 

اگر تمہارے خواب نہیں تو تمہارے جینے کی وجہ نہیں جب تمہارے جینے کی وجہ 

نہیں تو تم میں اور جانوروں میں کچھ زیادہ 


فرق نہی رہتا کیونکہ جانوروں کے پاس جینے کی وجہ اس کے سوا کیا ہو سکتی ہے کہ وہ اپنا پیٹ پالتے 

ہیں اور اپنے بچوں کا 


یٹ پالتے ہیں اور بچے پیدا کرتے ہیں اور انہیں جوان کرتے ہیں اور مر جاتےہیں  اور اگر یہی کام انسان 

کرنے لگ جائے تو 


پھر زیادہ فرق نہیں رہتا کیونکہ عام انسان بھی ایسے ہی جیتے ہیں  پیدا ہوتے ہیں اور بچپن  میں ہی روزی 

روٹی کمانے کا 

 

 ہنرسیکھتے      ہیں 


یعنی مختلف جاب کے لیے میٹرک اور گیارہویں اور بارہویں اور ایسے ہی مختلف کورسز کرتے ہیں ان سب 

کا مقصد ہوتا ہے کہ 


جوانی میں کسی محکمہ میں نوکری ہو جائے گی اس کے علاوہ کچھ نہیں  تو چونکہ  یہ سب جسے تعلیم کا 

نام دے دیا گیا ہے یہ 


سب روزی روٹی کمانے کا ہنر  سیکھنے کے علاوہ کچھ نہیں تو پھر انسان جو کہ اپنےکو تمام جانداروں 

سے افضل سمجھتا ہے 



تو پھر اس کے لیے کچھ مختلف ہونا چاہیے تو پھر وہ مختلف چیز کیا ہے تو سنو وہ خواب ہے جسے انسان 

سوچتا ہے جسے 


دیکھتا ہے جسے دل کے کسی کونے میں سنبھال کر رکھتا ہے اور اس کے لیے دن رات محنت کرتا ہے 

سردی گرمی برداشت 


کرتا ہے  

 ہر کسی کا خواب مختلف ہوتا ہے 


اور ایک سا بہی ہوسکتا ہے  لیکن کیا ہر کسی کا خواب ایک نہیں ہونا چاہیے تو کیا تم یہ سوچ رہے ہوں کہ 

ایسا کیوں کر ممکن 


ہو سکتا ہے  تو میں کہوں گا اگرچہ خواب ایک ہو سکتا ہے  لیکن اس خواب کو چھونے کے لیے سیڑھیاں 

مختلف ہوگی 

 بطور ایک قوم یا ملک  کہ کیسا خواب دیکھنا ہوتا ہے 


 کیا اس کا جواب تمہارے پاس ہے  یا نہیں  مجھ سے پوچھو تو میں کہوں گا  ایک قوم کو ایسا خواب دیکھنا 

ہوتا ہے جیسا ایک 


باپ اپنے اکلوتے بیٹے کے لیے خواب دیکھتا ہے  ذرا سوچو اس بارے میں  لیکن ایک ملک یا قوم کا  خواب 

اس سے بھی بڑا 



ہوتا ہے   ایک باپ اپنے اکلوتے بیٹے کے لیے ایسا خواب دیکھتا ہے کہ اس کا بیٹا اس کی میراث میں 

اضافہ کرے اور اس کا 

بیٹا ایسا باکمال ہو کہ وہ اپنوں کا دفاع کر سکے اور ایسا قابل مرد ہوں کہ دشمن اس سے جلیں  اور دوست  اس پر فخر کریں  


 جیسا کہ کہا جاتا ہے  جس کا کوئی دشمن نہیں اس میں کوئی کمال نہیں 

https://huzaifaqazi.blogspot.com/2020/10/dream.html

Post a Comment

0 Comments